12 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فونز دینے سے صحت کے سنگین خطرات، تحقیق

تحقیق: 12 سال سے کم عمر بچوں میں اسمارٹ فون کے استعمال سے جسمانی اور ذہنی صحت متاثر ہوسکتی ہے

ایک نئی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 12 سال سے کم عمر بچوں میں اسمارٹ فون کے استعمال سے موٹاپے، ڈپریشن، ناقص نیند اور دیگر متعدد طبی مسائل کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

جرنل پیڈیا ٹرکس میں شائع تحقیق کے مطابق 10 ہزار سے زائد بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ لڑکپن میں اسمارٹ فونز کی ملکیت بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ بچوں کو فون دینے سے والدین کو ان کی صحت پر خاص دھیان دینا چاہیے، کیونکہ اسمارٹ فون کے استعمال سے وہ دوستوں کے ساتھ کھیلنے، ورزش کرنے اور نیند لینے کے لیے کم وقت نکالتے ہیں، جو دیرپا منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔

مزید برآں، اگست 2025 میں جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے والے بچے دل اور میٹابولک امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور ذیابیطس کے خطرات سے دوچار ہوسکتے ہیں۔

جولائی 2025 کی ایک اور تحقیق میں کہا گیا کہ بچوں کو 13 سال کی عمر سے قبل اسمارٹ فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ یہ ان کی دماغی صحت، جذباتی استحکام اور شخصیت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

تحقیق سے والدین اور اسکولز کے لیے واضح پیغام ملتا ہے کہ بچوں کی اسکرین ٹائم محدود کرنا اور ان کی جسمانی و ذہنی صحت پر توجہ دینا ناگزیر ہے۔