گلشن اقبال نیپا سانحہ: سندھ اسمبلی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم، ناصر حسین شاہ کا سخت ایکشن
زیرِ بلدیات، ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سید ناصر حسین شاہ نے سندھ اسمبلی اجلاس میں گلشن اقبال نیپا کے قریب پیش آنے والے دلخراش سانحے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ معصوم ابراہیم کا مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونا ہر درد مند دل رکھنے والے شخص کو افسردہ کر گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچے کی والدہ کی آہ و بکا نے پورے معاشرے کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس افسوسناک واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے اسپیکر سندھ اسمبلی کی مشاورت سے اسمبلی ارکان پر مشتمل ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جا رہی ہے۔
"کچھ رپورٹس آئی ہیں مگر ہم مطمئن نہیں" — ناصر حسین شاہ
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سانحہ نیپا سے متعلق کچھ ابتدائی رپورٹس موصول ہوئی ہیں، تاہم حکومت ان سے مطمئن نہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سینیئر افسران کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے گا تاکہ ہر زاویے سے واقعے کی حقیقی وجوہات سامنے لائی جا سکیں۔
ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
ان کا کہنا تھا کہ جس کی بھی کوتاہی ثابت ہوئی، اس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی، اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ آئندہ اس نوعیت کا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے۔
مین ہول کے ڈھکن چوری ہونے کا مسئلہ
ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ ماضی میں بھی مین ہول کے ڈھکن چوری ہونے کے باعث ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں، مگر اس مسئلے کا مستقل حل نہیں نکالا جا سکا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اب اس سلسلے میں پائیدار حکمت عملی تشکیل دے رہی ہے تاکہ عوام کی جانوں کو مستقبل میں خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور ہر متعلقہ ادارے سے جواب طلبی کی جائے گی۔
