دنیا کی طویل ترین کمرشل پرواز: چائنا ایسٹرن ائیرلائنز 29 گھنٹے کا سفر متعارف کرانے والی ہے

دنیا کی طویل ترین کمرشل پرواز کا آغاز ہونے جا رہا ہے، جو 29 گھنٹے کے طویل سفر کے بعد اپنی منزل پر پہنچے گی۔ چائنا ایسٹرن ائیرلائنز اس تاریخی پرواز کے ذریعے شنگھائی، چین اور بیونس آئرس، ارجنٹینا کو آپس میں جوڑے گی۔

یہ پہلی بار ہے کہ کوئی کمرشل پرواز ایک روٹ پر 24 گھنٹے سے زائد عرصہ پرواز کرے گی۔ پرواز 4 دسمبر کو شنگھائی کے Pudong انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے روانہ ہوگی۔ چین کے مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے روانگی کے بعد یہ پرواز نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں تقریباً 2 گھنٹے 25 منٹ کے لیے رکے گی، اور پھر بیونس آئرس پہنچے گی۔

واپسی کا سفر بھی اتنا ہی دلچسپ ہوگا، جس میں طیارہ بیونس آئرس سے رات 2 بجے روانہ ہوکر آکلینڈ میں مختصر توقف کے بعد شنگھائی پہنچے گا۔ اس طرح پرواز کا مجموعی دورانیہ 29 گھنٹے ہوگا۔

چائنا ایسٹرن ائیرلائنز کی جانب سے اس سروس کو ہر منگل اور جمعرات کو چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ پرواز دنیا کے ان چند کمرشل روٹس میں سے ہے جو antipodal شہروں کو جوڑتی ہیں، یعنی زمین کے متضاد کونوں پر واقع شہر۔

کمپنی کے مطابق، غیرمعمولی فضائی راستہ اختیار کرنے سے سفر کا وقت کم از کم 4 گھنٹے بچایا جا سکے گا۔

یہ طویل ترین ڈائریکٹ پرواز تو ہوگی مگر نان اسٹاپ نہیں، جبکہ دنیا کی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز کا اعزاز سنگاپور ائیرلائنز کے پاس ہے جو سنگاپور اور نیویارک کے درمیان 9,537 میل تقریباً 19 گھنٹے میں طے کرتی ہے۔